مئی ۲۰۲۳ کے شہیدانِ آزادی کی یاد میں

دورِ حیات آئے گا قاتل قضا کے بعد
ہے ابتدا ہماری تری انتہا کے بعد
لذت ہنوز مائدہِ عشق میں نہیں
آتا ہے لطفِ جرم تمناِ سزا کے بعد
جینا وہ کیا کہ دل میں نہ ہو تیری آرزو
باقی ہے موت ہی دلِ بے مُدّعا کے بعد
قتلِ حسین اصل میں مرگِ یزید ہے
اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد
ممکن ہے نالہ جبر سے رک بھی سکے مگر
ہم پر تو ہے وفا کا تقاضہ جفا کے بعد
ہے کس کے بل پہ حضرتِ جوہر یہ رُو کشی
ڈھونڈیں گے آپ کس کا سہارا خدا کے بعد

اشعار محمد علی جوہر کے ہیں۔ عنوان میرا دیا ہوا ہے۔

(اطلاع کے مطابق ۲۵ پُر امن احتجاج کرنے والوں کو پُر تشدد ریاست کے بندوق دار کارندوں نے بے دردی سے شہید کیا)


Posted

in

by

Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *